१० माघ २०८१

کیا نقد زکوۃ الفطر نکالنا جائز ہے؟

فضل اللہ انصاری ، مدھوبنی

२१ जेष्ठ २०७५, सोमबार १४:०४ मा प्रकाशित
 اس کے تعلق سے ،فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ۹/ ۳۷۹ کا جواب ہے کہ ، نقد زکوۃ الفطر نکالنا جائز نہیں کیوں کہ ،شرعی دلائل اس کے غلہ نکالنے کے وجوب پر دلالت کرتی ہیں ، جب کہ کسی بھی شخص کے قول سبب ان شرعی دلائل سے انحراف جائز نہیں ہے   اس کے باوجود لوگ یا تو رواج کی پابندی، یا لوگوں کی دیکھا دیکھی، یا من کی مانی یا ذمے داروں کی غلط رہنمائی / ادارے یا مسلم تنظیم کی /زکوۃ الفطر کےشرعی مصرف سےاعراض کر /اپنی خود اختیاری کے سبب سُنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح مخالفت، صحابہ کرام کے طرزِ عمل سے انحراف ،جمھور علماء اور ائمہء ثلثہ نیز عصرِ حاضر کے جیّد علماء کرام اور مفتیانِ عظام کے بالکل کھُلے فتوی سے اعراض کرکےاسے ختم کرنے کی بجائے اسے اور بڑھاوا دے رہے ، کڑیلا نیم چڑھا یہ کہ غلط توجیہ بھی کرتے اور غلے کے بالمقابل نقدی کے جواز کی ہی نہیں افضلیت کی بات کرتے جو لوگ بنا ثبوت کے ایسا جو کہتے کہ ، غلہ تو افضل ہے ، لیکن نقدی بھی جائز ہے تو یہ بھی اس لیئے صحیح نہیں کہ افضل اور غیر افضل کی بات اس مسئلے میں رہتی ، جو جائز ہو ، یہاں تو سنت کے مطابق اور لجنہ کے فتوی کی روشنی میں نقد زکوۂ الفطر ادائیگی جائز ہی نہیں تو پھر غلہ افضل اور نقدی جائز کی بات کہاں سے آگئی ۔ یہ سب تو بے جا باتیں ہیں ، چاہے قائل کوئی رہے ۔ اللہ کریم سب مسلمانوں کو ہر چھوٹا بڑا عمل کتاب و سُنت کی روشنی میں ، کرنے کی توفیق سے ہمیں نوازے آمین

तपाईंको प्रतिकृयाहरू

प्रधान सम्पादक

कार्यालय

  • सुचनाबिभाग दर्ता नं. ७७१
  • news.carekhabar@gmail.com
    विशालनगर,काठमाडौं नेपाल
Flag Counter